اس کا مطلب یہ ہوا کہ جلد کو اس کی مطلوبہ غذا باہر سے نہیں ملتی بلکہ اندرونی سطحیں ہی اس کو غذا فراہم کرنے کا وسیلہ بنتی ہیں یعنی کہ انسان کی جلد کو خوبصورتی اس کو اس کا صاف ستھرا اور صحت مند خون مہیا کرتا ہے ۔ حقیقی حسن متوازن غذا سے پیدا ہوتا ہے
جب اچھی صحت کا دارو مدار اچھی خوراک پر ہے تو پھر یہ لازمی بات ہے کہ اچھی جلد بھی متوازن غذا کے استعمال سے ہی بنتی ہے ۔ جلد کی پرورش خون سے ہوتی ہے ۔ خون جلد کی تمام تہود ‘ ریشوں اور انتہائی باریک نالیوں کے ذریعے تمام جلد میں گردش کرتا رہتا ہے ۔ خون کی باریک رگوں میں ایک سیرم تیار ہوتا ہے جو جلد کی بیرونی تہہ کے نیچے موجود خلیات اور رگوں کے درمیان گردش کرتا ہے ۔ یہی سیرم دوران گردش ان خلیات کو غذا فراہم کرتا ہے اور فالتو مواد سمیٹ لیتا ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ جلد کو اس کی مطلوبہ غذا باہر سے نہیں ملتی بلکہ اندرونی سطحیں ہی اس کو غذا فراہم کرنے کا وسیلہ بنتی ہیں یعنی کہ انسان کی جلد کو خوبصورتی اس کو اس کا صاف ستھرا اور صحت مند خون مہیا کرتا ہے ۔ حقیقی حسن متوازن غذا سے پیدا ہوتا ہے ۔جلد کو خوبصورت بنانے کے لئے مندرجہ ذیل غذائی اجزاء بہت ضروری ہیں۔حیاتین:حیاتین (وٹامن) ہماری جلد کی خوبصورتی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ یہ جلد کا رنگ خوبصورت کرتے ہیں ‘ آنکھوں کو روشن کرتے ہیں اور چہرے کو پھوڑے ‘ پھنسیوں اور چھائیوں سے محفوظ رکھتے ہیں ۔آیئے اب ہم وٹامن کے بارے میں تفصیل سے بات کرتے ہیں یہ کس کس کام آتے ہیں اور ہمیں کون کون سی بیماریوں سے بچاتے ہیں ۔حیاتین اے (A):حیاتین اے گاجر ‘ سلاد اور پالک میں کثرت سے پایا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ مچھلی کےجگر کے تیل میں کثرت سے ملتا ہے وٹامن اے چہرے اور بالوں کی نشو و نما کرتا ہے بال صحت مند اور خوبصورت اس کی وجہ سے ہوتے ہیں اگر جسم میں وٹامن اے کی کمی ہو جائے تو بال گرنے لگتے ہیں اور ناخن بھی ٹوٹنے لگتے ہیں ۔
حیاتین بیـ:حیاتین بی میں کافی اور وٹامن بھی پائے جاتے ہیں اس لئے اسے حیاتین بی مرکب کہتے ہیں ۔ حیاتین بی کی مزید اقسام مندرجہ ذیل ہیں ۔رائپو فلیون وٹامن:یہ دودھ اور دودھ سے تیار کی ہوئی چیزوں میں پایا جاتا ہے اس کے علاوہ یہ وٹامن بکرے‘ گائے اور مرغی کے گوشت میں بھی پایا جاتا ہے ۔ اس وٹامن کی کمی کی وجہ سے چہرے کی جلد پر چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے اور آنکھوں اور ہونٹوں پر سوزش ہو جاتی ہے ۔تھایا مین: وٹامن کی یہ قسم مختلف قسم کے اناج ‘ تازہ سبزیوں ‘ کلیجی اور پنیر میں پائی جاتی ہیں ۔ اس وٹامن کی کمی کی وجہ سے بیری نامی بیماری پیدا ہو جاتی ہے ۔نایا سین:نایا سین وٹامن جسم کی نشو و نما میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ ان کی کمی کی وجہ سے جلد پر ابھار سے بن جاتے ہیں اور سانس بد بو دار ہوتی ہے ۔ یہ وٹامن گندم ‘ دلیہ ‘ مچھلی ‘ مرغی کے گوشت اور مونگ پھلی میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔ وٹامن سی:وٹامن سی پھلوں اور سبزیوں میں کثرت کے ساتھ پایا جاتا ہے ۔ اس کی کمی کی وجہ سے ایک سکروی SCURVY نامی بیماری ہو جاتی ہے ۔ اس بیماری میں جلد میں جریان خون پیدا ہو جاتا ہے ۔ عموما ً غیر متوازن خوراک سے وٹامن سی کی کمی ہو جاتی ہے ۔ اس کی زیادہ مقدار بھی بے دھڑک استعمال کی جا سکتی ہے ۔وٹامن ڈی :یہ وٹامن دودھ ‘ انڈے کی زردی اور مچھلی کے جگر کے تیل میں پائے جاتے ہیں ۔ اس کی کمی کی وجہ سے اکثر بچوں کو ہڈیوں کا ٹیڑھا پن RICKET کی بیماری ہو جاتی ہے اور ہڈیوں کی نشو و نما بھی متاثر ہوتی ہے ۔ وٹامن ڈی کا زیادہ استعمال خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ وٹامن ای: وٹامن ای شکر قندی ‘ کلیجی ‘ گندم کا دلیہ اور انڈے میں پایا جاتا ہے۔ اس وٹامن کو جوانی کا وٹامن بھی کہتے ہیں ۔ یہ وٹامن دل اور شریانوں کو صحت مند رکھتا ہے اور جلد کی حفاظت کرتا ہے ۔ اس کی کمی کی وجہ سے بانجھ پن کی بیماری پیدا ہوتی ہے ۔وٹامن کے:وٹامن K پودوں ‘ سبزیوں ‘ سبزیوں کے تیل اور اس کے علاوہ انسان کی آنتوں میں موجود بیکٹیریا پیدا کرتے ہیں ۔ ان کی کمی کی وجہ سے جن حصوں پر چوٹ کی وجہ سے خون نکلتا ہو وہ جمتا نہیں اور مسوڑوں سے بھی خون آنے لگتا ہے ۔ جب اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال کثرت سے کیا جائے تب بھی اس کی کمی پیدا ہو جاتی ہے ۔ پروٹین:پانی کے بعد ہمارے جسم کی اہم ضروریات پروٹین پوری کرتی ہے ۔ پروٹین کی زیادہ مقدار انڈے ‘ مچھلی ‘ بکرے کے گوشت ‘ مرغی ‘ دہی ‘ پنیر اور دالوں میں پائی جاتی ہے ۔ اس لئے انسان کو چاہئے کہ ان چیزوں کا استعمال ضرور مگر مناسب مقدار میں کرے ۔ کیلشیم:کیلشیم خون میں ہوتی ہے ۔ اس کی وجہ سے جسم میں تیزاب اور الکلی میں توازن برابر رہتا ہے ۔ کیلشیم پھلوں اور سبزیوں میں کثرت سے پایا جاتا ہے ۔ یہ جلد کو صحت مند رکھتا ہے ۔ اہم غذائیں:ایسی غذائیں جو انسانی صحت اور حسن کو دو بالا کرتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔دودھ: دودھ ایک مکمل اور بھر پور غذا ہے ۔ اس میں بہت سے وٹامنز پائے جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ فاسفورس اور کیلشیم بھی پایا جاتا ہے جو ہڈیوں کی نشو و نما کے لئے بہت ضروری ہے ۔ فاسفورس نشاستے اور چربی کو ہضم ہونے میں مدد دیتی ہے۔ دودھ کے ایک پیالے میں 90 حرارے ہوتے ہیں۔مرغی:مرغی کے تین اونس گوشت میں 115 حرارے ہوتے ہیں ۔ اس کے ذریعے جسم میں ضروری معدنی نمک اور پروٹین کی مقدار پوری ہوتی ہے ۔ مرغی کے استعمال سے جسم میں چربی کی مقدار بھی نہیں بڑھتی اور کولیسٹرول بھی کنٹرول میں رہتا ہے جبکہ بڑے اور چھوٹے گوشت میں چربی اور کولیسٹرول دونوں پائے جاتے ہیں ۔ کلیجی:کلیجی کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے ۔ اس میں حیاتین بی مرکب (یعنی حیاتین بی کے سارے عناصر) اور تمام غذائی اجزا ء پائے جاتے ہیں ۔ اس میں فولاد پایا جاتا ہے جس سے خون میں آکسیجن حاصل کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے ۔ کلیجی میں کئی معدنی نمک بھی پائے جاتے ہیں ۔ کلیجی کو پیاز اور سبز مرچوں کے ساتھ تیار کرنا زیادہ مفید ثابت ہو گا۔گندم:گندم کا آٹا اور اس سے بنی ہوئی چیزیں غذا سے بھر پور ہوتی ہیں ۔ گندم کھانے سے انسانی جسم صحت مند اور خوبصورت ہو جاتا ہے ۔ گندم کی بنی ہوئی سویوں کے ایک پیالے میں 130 حرارے ہوتے ہیں۔ بند گوبھی:بند گوبھی کے کچے پتے سلاد کے طور پر استعمال کرنے چاہیے اس میں بہت سے ضروری حیاتین اور فائبرز پائے جاتے ہیں ۔گاجر:گاجر میں حیاتین اے اور بیٹا کوئین پائی جاتی ہے ۔ یہ بالوں کو نرم اور جلد کو خوبصورت بناتی ہے اور انسان کی نظر کو تیز رکھتی ہے ۔ اس کے ایک پیالے میں پچاس حرارے پائے جاتے ہیں ۔ پالک: پالک میں حیاتین اے ‘ حیاتین بی اور بی 2 ‘ فولک ایسڈ ‘ پسوتھینک ایسڈ ‘ بایوٹین ‘ پوٹاشیم اور کیلشیم پائی جاتی ہے ۔ یہ سب چیزیں انسانی صحت کے لئے بہت ضروری ہیں۔ خربوزہ:خربوزے میں حیاتین الف اور ج پائی جاتی ہیں یہ ہاضمے دار ہوتا ہے اور انسان کو قبض جیسی موذی مرض سے چاتا ہے ۔ مونگ پھلی: اس میں حیاتین ب ‘ میگنیزم ‘ فاسفورس فولاد ‘ سلفر ‘ تانبا ‘ کرومیم اور جست پایا جاتا ہے۔ یہ ایک ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ ضرور کھانی چاہیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں